Friday 10 November 2023

نگران وزیراعلیٰ سندھ کا وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے نام خط

نگران وزیراعلیٰ سندھ کا وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے نام خط



ایف بی آر نےغیر قانونی طور پر سندھ کے صنعتی اداروں سے ورکرز ویلفئر اینڈ ورکرز پارٹی سپشن فنڈز وصول کرکے اپنے پاس رکھا ہوا،وفاق وزارت خزانہ کو ہدایت دے کہ سندھ کے 22 ارب روپے سندھ کو واپس کئے جائیں۔خط میں درخواست
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 نومبر2023ء) نگران وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر نے وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کے نام خط لکھا ہے۔انہوں نے خط میں کہا کہ وزیراعلیٰ سندھ نے ایف بی آر کی طرف سے ورکرز ویلفئر اینڈ ورکرز پارٹی سپشن فنڈ کی غیر قانونی وصولی کا معاملہ اٹھایا۔ اٹھارویں ترمیم کے بعد ورکرز ویلفئر اینڈ ورکرز پارٹی سپشن فنڈز صوبائی معاملہ ہوگیا ہے۔
اٹھارویں ترمیم کے بعد حکومت سندھ ہی آئینی طور پر صوبے کے صنعتی اداروں سے ورکرز ویلفئر اینڈ ورکرز پارٹی سپشن فنڈز کی وصولی کرسکتی ہے، وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ اٹھارویں ترمیم کے بعد ایف بی آر مسلسل ورکرز ویلفئر اینڈ ورکرز پارٹی سپشن فنڈز کی سندھ سے وصولیاں کرتی آرہی ہے۔ اس وقت ایف بی آر غیر آئینی طور پر اربوں روپے کی وصولیاں کرچکی ہے۔
سال 22-2014 تک سندھ کے صنعتکاروں نے 22 ارب روپے ورکرز ویلفئر اینڈ ورکرز پارٹی سپشن فنڈز کی مد میں ایف بی آر میں جمع کروائے۔ بین الصوبائی صنعتی ادارے ، اوجی ڈی ایل، پی ایس او، پی پی ایل اور فوجی گروپ بھی ایف بی آر کو ورکرز ویلفئر اینڈ ورکرز پارٹی سپشن فنڈز ادا کرتے آرہے ہیں۔ ایف بی آر غیر قانونی طور پر سندھ کے صنعتی اداروں سے ورکرز ویلفئر اینڈ ورکرز پارٹی سپشن فنڈز وصول کرکے اپنے پاس رکھا ہوا ہے۔

وزیراعلیٰ سندھ نے وزیراعظم کو درخواست کی کہ وہ وفاقی وزارت خزانہ کو ہدایت دے کہ سندھ کے 22 ارب روپے سندھ کو واپس کئے جائیں۔دوسری جانب سندھ نگراں وزیر اعلیٰ اور وزیر صحت میں تنازع شدت اختیار کر گیا۔ سندھ نگراں وزیر علیٰ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر اور نگراں وزیر صحت ڈاکٹر سعد نیاز میں تنازع شدت اختیار کر گیا۔ وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد نیاز نے کہا ہے کہ نگراں اعلیٰ جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر عوامی سطح پر معافی مانگیں گے تو معاملہ بہتر ہو گا۔

انہوں نے کہا ہے کہ کابینہ سے مشاورت کے بغیر یونس ڈھاگا کا قلم دان بھی تبدیل کیا گیا ہے۔ متعدد وزراء نے وزیر اعلیٰ سندھ سے یونس ڈھاگا کا قلم دان بدلنے پر تحفظات کا اظہار کیا تھا۔ ڈاکٹر سعد نیاز نے مزید کہا کہ اپنے کام میں بے جا مداخلت اور کرپشن کا ساتھ دینے والوں کو بر داشت نہیں کروں گا ، وزیر ا علیٰ مسلسل دکٹیٹر شپ کا مظاہری کر رہے ہیں۔ میرے محکمے کا سیکر یٹری لگانے اور اہم اجلاس سے مجھے بے خبر رکھا گیا۔

0 comments:

Post a Comment