Friday 17 November 2023

وفاقی حکومت نے بھی فوجی عدالتوں میں سویلنز کا ٹرائل روکنے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی

 وفاقی حکومت نے بھی فوجی عدالتوں میں سویلنز کا ٹرائل روکنے کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر دی



اپیل پر فیصلے تک 5 رکنی بینچ کے فیصلے پر حکم امتناع دیا جائے،سپریم کورٹ کا سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔درخواست میں استدعا

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 نومبر2023ء) وفاقی حکومت نے سویلینز کے ملٹری ٹرائل کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف اپیل سپریم کورٹ میں دائر کر دی۔وفاقی حکومت نے بذریعہ اٹارنی جنرل انٹرا کورٹ اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی۔درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ سپریم کورٹ کا سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

حکومت کی جانب سے استدعا کی گئی کہ اس اپیل پر فیصلے تک 5 رکنی بینچ کے فیصلے پر حکم امتناع دیا جائے۔جبکہ بلوچستان حکومت اور خیبر پختونخوا حکومت نے بھی فوجی عدالتوں میں سویلنز کا ٹرائل روکنے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا ۔بلوچستان حکومت نے آرمی ایکٹ ، آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی کالعدم دفعات بحال کرنے کی استدعا کی۔

بلوچستان حکومت نے اپیلوں پر فیصلے تک 5 رکنی بینچ کا فیصلہ معطل کرنے کی بھی استدعا کی۔

درخواست میں موقف اپنایا گیا کہ سپریم کورٹ نے ناقابلِ سماعت درخواستوں پر حکم جاری کیا۔سندھ حکومت نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل روکنے کے فیصلے کے خلاف اپیل سپریم کورٹ میں دائر کی۔ سندھ حکومت نے سپریم کورٹ میں درخواست بذریعہ ایڈووکیٹ جنرل دائر کی۔سندھ حکومت نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل روکنے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی ہے۔

سندھ حکومت کی اپیل پر فیصلے تک سپریم کورٹ کا فیصلہ معطل کرنے کی بھی استدعا کی گئی ہے۔ اس حوالے سے دائر کی گئی درخواست میں کہا گیا ہے کہ فوجی تنصیبات پر حملوں کے ملزمان کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہی ہونا چاہیے، سپریم کورٹ نے قانون اور حقائق کا درست جائزہ نہیں لیا۔سندھ حکومت کی درخواست میں آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی کالعدم دفعات بحال کرنے کی استدعا کی گئی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ ملزمان نے خود درخواست دی کہ ان کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں ہی کیا جائے۔علاوہ ازیںو زارت دفاع نے فوجی عدالتوں میں سویلنز کا ٹرائل روکنے کا فیصلہ چیلنج کر دیا۔درخواست میں آرمی تنصیبات پر حملوں کے ملزمان کا ٹرائل فوجی عدالتوں میں نہ کرنے کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی۔ وزارت دفاع نے آفیشل سیکریٹ ایکٹ کی کالعدم قرار دی گئی دفعات بھی بحال کرنے کی استدعا کر دی ۔

0 comments:

Post a Comment