Thursday 16 November 2023

عمران خان کے خلاف سائفر کیس کا ٹرائل روکنے کے حکم میں توسیع

 عمران خان کے خلاف سائفر کیس کا ٹرائل روکنے کے حکم میں توسیع



اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 نومبر2023ء) اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے خلاف سائفر کیس کا ٹرائل روکنے کے حکم میں توسیع کردی۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی سائفر کیس میں جیل ٹرائل اور جج تعیناتی کے خلاف انٹرا کورٹ اپیل پر سماعت ہوئی ، جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اور جسٹس ثمن رفعت امتیاز نے عمران خان کی اپیل پر سماعت کی، اٹارنی جنرل منصور اعوان، ایڈیشنل اٹارنی جنرل منور اقبال دوگل عدالت پیش ہوئے ، چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان اکرم راجہ اور لیگل ٹیم کے ارکان بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے ۔

سابق وزیر اعظم عمران خان کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ میں بتانا چاہتا ہوں گزشتہ سماعت پر سٹے آرڈر کے بعد کیا ہوا، میں ہائیکورٹ سے فوری اڈیالہ جیل پہنچا جہاں جیل ٹرائل جاری تھا، مجھے کافی دیر انتظار کے بعد اندر جانے کی اجازت ملی اور ایک گواہ کا بیان بھی ہو چکا تھا، ٹرائل کورٹ نے حکم امتناع کے بعد بھی ساڑھے 3بجے تک سماعت جاری رکھی، اڈیالہ جیل میں اندر عدالت تک پہنچنے کیلئے بے شمار رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

اٹارنی جنرل منصور اعوان نے اپنے دلائل کے آغاز میں شاہ محمود قریشی کی درخواست پر چیف جسٹس عامر فاروق کا فیصلہ پڑھ کر سنایا، جس پر جسٹس حسن اورنگزیب نے کہا کہ ’ یہ فیصلہ ہمارے علم میں ہے کیا آپ نے ہمارا آرڈر پڑھا؟ اوپن ٹرائل کا مطلب اوپن ٹرائل ہے وہ ہر ایک کیلئے اوپن ہو، سنگل بنچ نے لکھا کہ پہلے ہو چکا ٹرائل کالعدم نہیں ہو گا، ہمیں بھی اُسی طرح مطمئن کریں جیسے آپ نے سنگل بنچ کو مطمئن کیا‘۔

اٹارنی جنرل نے کہا کہ ’آفیشل سیکرٹ ایکٹ عدالت کے جج نے وزارت قانون کو جیل سماعت کیلئے خط لکھا، اس وقت چالان جمع ہو چکا تھا لیکن ٹرائل ابھی شروع نہیں ہوا تھا، ایف آئی اے نے سائفر کیس کا چالان 2 اکتوبر کو عدالت میں جمع کرایا، چالان جمع ہونے کے بعد خصوصی عدالت کے جج نے ایک اور خط لکھا، چیئرمین پی ٹی آئی کے سیکیورٹی خدشات کے باعث جیل سماعت کا نوٹیفکیشن ہوا‘۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب دوبارہ استفسار کیا کہ ’یہ جج صاحب اپنے خط میں کہہ کیا رہے ہیں؟ ان خطوط کی لینگوئج کچھ عجیب سی ہے‘، اس پر اٹارنی جنرل نے چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل قابلِ سماعت ہونے پر اعتراض اٹھایا تو جسٹس حسن اورنگزیب نے سلمان اکرم راجہ سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ ’یہ اس کیس کو اس عدالت سے نکالنا چاہ رہے ہیں ، موجودہ کیس میں ہم ایسی صورتحال میں ہیں جہاں درخواست گزار کو سزائے موت ہو سکتی ہے یا وہ ساری زندگی جیل میں گزار سکتے ہیں‘، جس پر اٹارنی جنرل منصور اعوان نے کہا کہ ’امید کی جا سکتی ہےکہ ایسا نہ ہو‘، اٹارنی جنرل کی اس بات پر عمران خان 

کے وکیل سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ’یہ اچھے آدمی ہیں، خود کہہ رہے پراسیکیوشن اس کیس میں کامیاب نہیں ہوں گے‘۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے خلاف سائفر کیس کا ٹرائل روکنے کے حکم میں توسیع کردی اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیئے کہ ’20 نومبر کو 11 بجے دوبارہ سماعت کریں گے اور اُسی دن فیصلہ سنائیں گے اور اس کے ساتھ ہی عدالت کی سماعت 20 نومبر بروز پیر دن 11 بجے تک ملتوی کردی گئی۔

0 comments:

Post a Comment