Tuesday 7 November 2023

سب سے بات ہوسکتی ہے لیکن پی ٹی آئی سے نہیں، عطا تارڑ

 سب سے بات ہوسکتی ہے لیکن پی ٹی آئی سے نہیں، عطا تارڑ



 تحریک انصاف 9 مئی سے پہلے سیاسی 9مئی کے بعد دہشتگرد جماعت بن چکی ہے، سینئرلیگی رہنما کی گفتگو

لاہور (اُردو پوائنٹ  امیگزین خبارتازہ ترین  ۔ 06 نومبر2023ء) مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما عطا تارڑ نے کہاہے کہ سب سے بات ہوسکتی ہے لیکن پی ٹی آئی سے نہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی چینل ہم نیوزکے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف 9 مئی سے پہلے سیاسی 9مئی کے بعد دہشتگرد جماعت بن چکی ہے۔ عطا تارڑ نے کہا کہ جو لوگ 9مئی میں ملوث تھےانہیں عدالتوں کا سامنا تو کرنا پڑے گا، اب یہ تو نہیں کہاجا سکتا کہ کیسز معاف کر دیں اورالیکشن کے بعد چلا لیں۔

انہوں نے کہا کہ فواد چودھری 50لاکھ روپے رشوت لے سکتے ہیں، ان کی گرفتاری پہلے ہونی چاہئے تھی۔ چیئرمین پی ٹی آئی پر ابھی متعدد کیسز چل رہے ہیں ، میر ا نہیں خیال کہ وہ الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ ادھر مسلم لیگ ن نے الیکشن رولز طے کرنے ک

انہوں نے کہا کہ فواد چودھری 50لاکھ روپے رشوت لے سکتے ہیں، ان کی گرفتاری پہلے ہونی چاہئے تھی۔ چیئرمین پی ٹی آئی پر ابھی متعدد کیسز چل رہے ہیں ، میر ا نہیں خیال کہ وہ الیکشن لڑ سکتے ہیں۔ ادھر مسلم لیگ ن نے الیکشن رولز طے کرنے کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارمز پر اکٹھا کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پارٹی رہنماؤں کی تجویز پر نواز شریف کا ملک کی تمام سیاسی جماعتوں سے رابطوں کا فیصلہ بھی کیا۔


نواز شریف نے تمام سیاسی جماعتوں سے رابطوں کے لئے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں کو ٹاسک سونپ دئیے۔ نواز شریف نے سینیٹر اسحاق ڈار کو سیاسی جماعتوں سے رابطے کرنے کی زمہ داری سونپی اور ایک کمیٹی قائم کردی۔ نواز شریف کی جانب سے قائم کی جانے والی کمیٹی کے دیگر اراکین میں رانا ثنا اللہ، خواجہ سعد رفیق، ایاز صادق اور دیگر رہنما شامل ہیں۔ لیگی قائدین پاکستان پیپلزپارٹی، جمعیت علمائے اسلام کی قیادت سے رابطے کریں گے۔

اس کے علاوہ مسلم لیگ ق، ایم کیو ایم اور استحکام پاکستان پارٹی، سندھ و بلوچستان کی قوم پرست جماعتوں، خیبرپختونخوا کی عوامی نیشنل پارٹی سمیت دیگر جماعتوں سے بھی رابطے کیے جائیں گے۔ نواز شریف کی منظوری کے بعد لیگی قیادت نے پاکستان تحریک انصاف کی دستیاب قیادت سے بھی رابطے اور بات چیت کا فیصلہ کیا ہے۔ پاکستان تحریک انصاف سمیت ہر سیاسی جماعت کو انتخابی عمل و سیاسی بات چیت میں شامل رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔

0 comments:

Post a Comment